سی ایف ڈول نے کہا ہے کہ مہربانی کا برتاو دنیا میں سب سے بڑی عملی طاقت ہے۔ یہ محض ایک شخص کا قول نہیں، یہ ایک فطری حقیقت ہے۔ انسان کے پیدا کرنے والے نے انسان کو جن خصوصیات کے ساتھ پیدا کیا ہے۔ ان میں سے اہم ترین خصوصیت یہ ہے کہ کسی آدمی کے ساتھ براسلوک کیا جائے تو وہ بپھر اٹھتا ہے اور اگر اس کے ساتھ اچھا سلوک کیا جائے تو وہ احسان مندی کے احساس کے تحت سلوک کرنے والے کے آگے بچھ جاتا ہے۔
اس عام فطری اصول میں کسی بھی شخص کا کوئی استثناءنہیں حتیٰ کہ دوست اور دشمن کا بھی نہیں۔ آپ اپنے ایک دوست سے کڑوا بول بولیے اس کو بے عزت کیجئے۔ اس کو تکلیف پہنچائیے آپ دیکھیں گے کہ اس کے بعد فوراً وہ ساری دوستی کو بھول گیا ہے۔ اس کے اندر اچانک انتقامی جذبہ جاگ اٹھے گا۔ وہی شخص جو اس سے پہلے آپ کے اوپر پھول برسا رہا تھا اب وہ آپ کے اوپر کانٹے اور آگ برسانے کیلئے آمادہ ہوجائے گا۔
اس کے برعکس ایک شخص جس کو آپ اپنا دشمن سمجھتے ہیں اس سے میٹھا بول بولیے، اس کی کوئی ضرورت پوری کردیجئے، اس کی کسی مشکل کے وقت اس کے کام آجائیے حتیٰ کہ پیاس کے وقت اس کو ایک گلاس ٹھنڈا پانی پلادیجئے اچانک آپ دیکھیں گے کہ اس کا پورا مزاج بدل گیا ہے۔ جو شخص اس سے پہلے آپ کا کھلا دشمن دکھائی دے رہا تھا وہ آپ کا دوست اور خیر خواہ بن جائے گا۔
خدا نے انسان کی فطرت میں یہ مزاج رکھ کر ہماری عظیم الشان مدد کی ہے۔ اس فطرت نے ایک نہتے آدمی کو بھی سب سے بڑا تسخیری ہتھیار دے دیا ہے۔ اس دنیا میں شیر اور بھیڑئیے کو مارنے کیلئے گولی کی طاقت چاہیے مگر انسان کو زیر کرنے کیلئے کسی گولی کی ضرورت نہیں اس کے لیے حسن سلوک کی ایک پھوار کافی ہے۔ کتنا آسان ہے انسان کو اپنے قابو میں لانا۔ مگر نادان لوگ اس آسان ترین کام کو اپنے لیے مشکل ترین کام بنالیتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں